یہواہ کے گواہ ایک فرقہ ہے جو 19 ویں صدی کے آخر میں
امریکہ میں چارلس ٹیز رسل کی قیادت میں قائم ہوا۔ یہ فرقہ اپنی منفرد عقائد، سخت نظم و ضبط، اور
گھر گھر تبلیغ کے لیے جانا جاتا ہے۔
یہوواہ کے گواہ ایک خدا پر یقین رکھتے ہیں، جسے وہ
"یہوواہ" کہتے ہیں۔ وہ تثلیث
کے عقیدے کو مسترد کرتے ہیں اور
یقین رکھتے ہیں کہ یہوواہ واحد خدا ہے۔ ان کے نزدیک یسوع
مسیح خدا کے برابر نہیں بلکہ خدا کی پہلی مخلوق
ہیں، جنہیں وہ میکائیل فرشتہ سے تعبیر
کرتے ہیں
یسوع مسیح کا کردار: یہوواہ کے گواہ یسوع مسیح کو خدا کا بیٹا مانتے
ہیں، لیکن وہ ان کی الوہیت
سے انکار کرتے ہیں۔ وہ یسوع کو
انسانوں کے گناہوں کے کفارے کے طور پر قربانی دینے والا مانتے ہیں، لیکن ان کا
ماننا ہے کہ یسوع جسمانی طور پر دوبارہ زندہ نہیں ہوئے بلکہ روحانی طور پر بحیثیت
فرشتہ مائیکل واپس آئے
روح القدس: یہوواہ کے گواہ روح القدس کو ایک شخصیت کے بجائے
خدا کی فعال قوت سمجھتے ہیں۔ وہ اسے تثلیث کا حصہ نہیں مانتے
نجات کا عقیدہ: نجات کے لیے یہوواہ کے گواہ ایمان، اچھے اعمال،
اور تبلیغ کے کام کو ضروری
سمجھتے ہیں۔ وہ مانتے ہیں کہ صرف 144,000 مسح شدہ افراد
جنت میں جائیں گے، جبکہ باقی نیک لوگ زمین پر ایک جنت نما زندگی گزاریں گے
آخرت اور ہرمجدون: وہ جہنم کے تصور کو مسترد کرتے ہیں اور سمجھتے
ہیں کہ موت کے بعد انسان کی روح فنا ہو جاتی ہے۔ نیک افراد کو ہرمجدون کی جنگ کے بعد دوبارہ زندہ کیا جائے گا۔
. اخلاقیات اور طرز زندگی: یہوواہ کے گواہ سخت اخلاقی ضابطوں پر عمل کرتے
ہیں۔ وہ خون کی منتقلی، فوجی خدمت، اور مسیحی تہوار جیسے کرسمس، ایسٹر، اور سالگرہ
منانے سے گریز کرتے ہیں، کیونکہ وہ انہیں غیر بائبلی یا بت پرستانہ سمجھتے ہیں
بائبل کا ترجمہ: وہ اپنی ترجمہ کردہ بائبل، نیو ورلڈ ٹرانسلیشن کو
استعمال کرتے ہیں ۔
جو کئی مقامات پر روایتی مسیحی
تراجم سے مختلف ہے، خاص طور پر یسوع کی الوہیت سے متعلق آیات میں یہوواہ کے گواہوں
کے عقائد روایتی مسیحیت سے کئی اہم نکات پر مختلف ہے ۔
تثلیث کا انکار: مسیحی تثلیث پر یقین رکھتے ہیں۔ ، یعنی خدا میں تین اقنوم ہیں (باپ، بیٹا، اور روح القدس) ۔ یہواہ کے گواہ اسے شیطانی عقیدہ سمجھتے ہیں اور صرف یہوواہ کو خدا مانتے ہیں
یسوع المسیح : مسیحی
لوگ یسوع کوکامل خدا اور کامل انسان مانتے ہیں، جبکہ یہوواہ کے گواہ انہیں ایک
مخلوق سمجھتے ہیں۔ مثال کے طور پر، مسیحی یوحنا 1:1 ("کلام خدا تھا") کو
یسوع کی الوہیت کے ثبوت کے طور پر دیکھتے ہیں، لیکن یہوواہ کے گواہ اسے "کلام
ایک خدا تھا" کے طور پر ترجمہ کرتے ہیں
نجات کاذریعہ: مسیحی لوگ ایمان کے ذریعے نجات پر یقین رکھتے ہیں ۔ جبکہ
یہوواہ کے گواہ نجات کے لیے اعمال اور تبلیغ کو بھی ضروری سمجھتے ہیں
آخرت: مسیحی جنت اور جہنم پر یقین رکھتے ہیں، جبکہ
یہوواہ کے گواہ جہنم کو مسترد کرتے ہیں اور زمین پر جنت کی بحالی پر یقین رکھتے
ہیں
عبادتی طریقے: مسیحی گرجا گھروں میں عبادت کرتے ہیں، جبکہ
یہوواہ کے گواہ کنگڈم ہالز میں جمع ہوتے ہیں۔ یہوواہ کے گواہ صرف مسیح کی موت کی یادگار مناتے ہیں،
یہوواہ کے گواہوں کی ایک مرکزی گورننگ باڈی ہے
جو تمام عقائد اور پالیسیوں کا فیصلہ کرتی ہے۔
یہوواہ کے گواہ پاکستان میں موجود ہیں، لیکن ان کی
سرگرمیاں محدود ہیں وہ یہاں گھر گھر تبلیغ
کرتے ہیں۔ لاہور اور کراچی میں ان کے کنگڈوم ہال سرگرم
ہیں۔
عالمی طور
پر، 2024 تک یہوواہ کے گواہوں کے تقریباً 9 ملین فعال ممبران ہیں، جن میں سے
تقریباً 300,000 نئے ممبران ہر سال بپتسمہ لیتے ہیں۔
یہوواہ کے گواہوں کے عقائد مسیحی عقائد سے اس قدر
مختلف ہیں کہ انہیں عام طور پر مسیحی ایک
بدعتی فرقہ بھی کہتے ہیں۔