![]() |
Photo Credit: Mahesh Kuman Hasija |
اس خطاب میں قائداعظم نے پاکستان کے لیے مساوات، مذہبی آزادی، اور قانون کی حکمرانی کے اصولوں پر زور دیا تھا، جو آئین پاکستان 1973 (آرٹیکل 25) میں بھی یقینی بنائے گئے ہیں، جو تمام شہریوں کے لیے یکساں حقوق کی ضمانت دیتا ہے۔ تاہم، یہ قرارداد ابھی ایوان میں پیش نہیں ہوئی اور اس پر غور و خوض کا عمل آنے والے دنوں میں شروع ہوگا۔
یہ اقدام اس تناظر میں اہم ہے کہ قائداعظم کے اس وژن کو پاکستان کے نصاب میں کوئی اہمیت نہیں دی گئی۔ پاکستان انسٹیٹیوٹ
آف ڈیویلپمنٹ اکنامکس (2022) کے ایک مطالعے کے مطابق، صرف 15 فیصد
پاکستانی طلبا کو یہ خطاب پڑھایا جاتا ہے،
ہیش کمار ہسیجا نے اپنی قرارداد میں زور دیا کہ اس خطاب کو نصاب کا حصہ بنانا پاکستان کے تمام شہریوں، خاص طور پر اقلیتوں کے
لئے
قائد کے وژن کو زندہ رکھنے کا ذریعہ ہو گا۔
اب اس قراداد کو اسمبلی میں پیش کرنے اور منظوری کے عمل سے گزرنا ہوگا۔
سندھ اسمبلی کے سرکاری ریکارڈز کے مطابق، 2018 سے اب تک اقلیتوں سے متعلق صرف 3 فیصد قراردادوں کو منظوری ملی ہے،