کل پاکستان میں مکمل چاند گرہن ہو گا۔

 

Lunar Eclipse - (Photo Credit: timeanddate.com



 ستمبر 2025 کو، پاکستان سمیت دنیا کے کئی حصوں میں ایک مکمل چاند گرہن کا نظارہ کیا جائے گا۔

پاکستانی خلائی ادارے سپارکو کے مطابق، یہ گرہن رات 8:28 بجے سے شروع ہوگا اور 11:55 بجے اپنی تکمیل کو پہنچے گا، جب چاند مکمل طور پر زمین کی چھاؤں میں ڈوب جائے گا اور "بلڈ مون" کا منظر پیش کرے گا۔ چاند گرہن تب ہوتا ہے جب سورج اور چاند کے درمیان زمین آ جاتی ہے۔  

سپارکو کے ماہرین کے مطابق، یہ گرہن یورپ، ایشیا، افریقہ، آسٹریلیا، اور شمالی و جنوبی امریکہ کے کچھ حصوں میں بھی دیکھا جائے گا، لیکن پاکستان میں اس کا نظارہ سب سے واضح اور طویل ہوگا۔ ڈاکٹر محمد جاوید اقبال، کراچی یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ڈائریکٹر، نے بتایا کہ پاکستان سے یہ پورا گرہن دیکھا جا سکے گا، اگر موسم اجازت دے تو۔

 انہوں نے شہریوں کو کم روشنی والے اوپن ایریاز، جیسے چھتوں یا پارکوں میں جانے کی ہدایت دی ہے تاکہ بہترین نظارہ کیا جا سکے۔ گرہن کے مراحل کے بارے میں، سپارکو نے بتایا کہ رات 8:28 بجے سے شروع ہوگا، جو 11:55 بجے مکمل ہوگا، جب چاند زمین کی چھاؤں میں مکمل طور پر گم ہو جائے گا

اور اپنی روشن لال رنگت دکھائے گا۔ اس کو دیکھنے کے کوئی مضر اثرات نہیں ہوتے۔

 سپارکو کے مطابق، کراچی یونیورسٹی کا آبزرویٹری عوام کے لیے کھلا ہوگا تاکہ لوگ اس تاریخی منظر کا مشاہدہ کر سکیں موسم کی صورتحال کے پیش نظر، آپ بھی اپنے آسمان کی طرف متوجہ ہوں اور اس شاندار قدرتی منظر کا لطف اٹھائیں۔

گرہن کے سلسلے میں پاک و ہند کے لوگوں کے درمیان کئی توہمات اور روایتیں پائی جاتی ہیں، جو صدیوں سے چلی آ رہی ہیں

بہت سے لوگ مانتے ہیں کہ گرہن کے دوران کھانا پکانا یا کھانا کھانا ناجائز ہے۔ ہندوستان میں، لوگ گرہن سے پہلے کھانا پکا لیتے ہیں اور اسے تُلسی کے پتوں سے ڈھانپ دیتے ہیں تاکہ یہ "پاک" رہے۔ پاکستان میں بھی کچھ لوگ گرہن کے دوران کھانا نہیں پکاتے اور پہلے سے تیار کردہ کھانے کو استعمال کرتے ہیں۔

دونوں ملکوں میں گرہن کو ایک روحانی اہمیت دی جاتی ہے۔ لوگ گرہن کے دوران دعائیں مانگتے ہیں، قرآن پڑھتے ہیں، یا دیگر مذہبی عبادات کرتے ہیں، کیونکہ یہ سمجھا جاتا ہے کہ اس وقت کی گئی دعائیں قبول ہو جاتی ہیں۔

کچھ لوگ مانتے ہیں کہ گرہن کے دوران حاملہ خواتین کو باہر نکلنا یا کام کرنا نہیں چاہیے، اس کے علاوہ حاملہ خواتین کو تیز دھار آلات جیسے چاقو، کینچی یا سوئی وغیرہ کے استعمال سے بھی روکا جاتا ہے۔ کیونکہ اس سے بچے پر منفی اثرات پڑ سکتے ہیں۔ اسی طرح، بچوں کو بھی گرہن کے دوران باہر نہیں جانے دیا جاتا۔ دونوں ملکوں میں، گرہن کو کبھی کبھی منفی پیش گوئیوں یا برے اوقات سے جوڑا جاتا ہے

یہ توہمات قدیم ادوار سے نسل در نسل منتقل ہوتے چلے آرہے ہیں۔ جدید سائنسی تحقیق ان توہمات کو بے بنیاد قرار دیتی ہے اور چاند گرہن کو ایک عام فلکیاتی عمل مانتی ہے جس میں زمین، چاند اور سورج ایک سیدھ میں آ جاتے ہیں۔ اس کے باوجود برصغیر میں بہت سے لوگ آج بھی ان توہمات کو دل سے مانتے اور ان پر عمل کرتے ہیں۔

 

 

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی