آٹے اور روٹی کی قیمتوں میں اضافہ، عوام پریشان

 

tandoor wala selling roties

 

 پاکستان بھر میں آٹے اور روٹی کی قیمتوں میں غیر متوقع اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس نے عام شہریوں کی زندگی کو مشکلات میں ڈال دیا ہے۔ 

ذرائع کے مطابق، مارکیٹ میں 5 کلو گرام برانڈڈ فائن آٹے کی قیمت اب 700 روپے تک جا پہنچی ہے، جو چند ہفتوں قبل یکم اگست کو 

500 روپے تھی۔ اسی طرح، روٹی کی قیمت بھی اضافے کے ساتھ اب 14 سے 16 روپے فی چپاتی ہو گئی ہے، جبکہ چند ہفتوں قبل یہ 12 سے 

14 روپے کے درمیان فروخت ہو رہی تھی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سال نئی گندم کی فصل آنے کے باوجود قیمتوں میں یہ اضافہ حیران کن ہے، جو ممکنہ طور پر ذخیرہ اندوزی یا سپلائی چین 

میں خرابی کی نشاندہی کرتا ہے۔ خاص طور پر پنجاب میں حالیہ بارشوں اور سیلاب کے اثرات نے گندم کی دستیابی پر دباؤ بڑھایا ہے، جس سے 

مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ دیکھا جا رہا ہے۔

معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ قیمتوں میں اضافہ نہ صرف صارفین کے بجٹ کو متاثر کر رہا ہے بلکہ دیگر بنیادی خوراکوں کی قیمتوں میں بھی 

اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔ تندور مالکان نے بتایا کہ وہ ابھی تک آٹے کی بڑھتی قیمتوں کا مکمل بوجھ صارفین پر منتقل کرنے سے گریز کر رہے 

ہیں، لیکن اگر صورتحال برقرار رہی تو روٹی کی قیمتوں میں مزید اضافہ ناگزیر ہو سکتا ہے۔ دوسری جانب، حکومت کی جانب سے قیمتوں کی 

نگرانی کے لیے مؤثر اقدامات نہ ہونے کی شکایات بھی سامنے آ رہی ہیں۔

 ڈان نیوز نے بھی اس حوالے سے رپورٹ شائع کی ہے، جس میں انکشاف کیا گیا کہ کچھ مل مالکان نے آٹے کی قیمتوں میں 40 فیصد تک اضافہ کر 

دیا ہے، جبکہ تندور مالکان صورتحال کو بہتر ہونے کے منتظر ہیں ۔ماہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر قیمتوں کو کنٹرول 

کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے

 

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی