وفاقی حکومت کا گندم پالیسی 2025-26 کا اعلان: گندم کی قیمت 3500 فی من مقرر


Pakistan announces wheat policy 2025 - 26
 Federal Government Announces Wheat Policy. Set Wheat Price PKR 3500 per maund 

 

19 اکتوبر 2025 کو وفاقی حکومت نے گندم پالیسی 2025-26 کا باقاعدہ اعلان کردیا، جس کا مقصد کسانوں کو منصفانہ قیمت فراہم کرنا اور قومی غذائی تحفظ کو مضبوط بنانا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا، جس میں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ، آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم، اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔

 حکومت نے گندم کی سپورٹ قیمت 3500 روپے فی من مقرر کی ہے، جو بین الاقوامی مارکیٹ کی شرح سے ہم آہنگ ہے۔ اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں مل کر 2025-26 کی فصل سے تقریباً 6.2 ملین ٹن گندم کی خریداری کریں گی۔ اس اقدام کا مقصد کسانوں کو ان کی محنت کا مناسب معاوضہ دینا اور مارکیٹ میں استحکام برقرار رکھنا ہے۔

شریف نے زور دیا کہ پاکستان ایک زرعی معیشت ہے اور گندم نہ صرف قوم کا بنیادی غذائی ذریعہ ہے بلکہ کسانوں کی آمدنی کا بڑا ذریعہ بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ "کسان ہماری معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، اور ان کی فلاح و بہبود ہماری اولین ترجیح ہے۔" اس پالیسی کو صوبائی حکومتوں، کسان تنظیموں، اور صنعت کے نمائندوں سے تفصیلی مشاورت کے بعد حتمی شکل دی گئی

۔ اس کے علاوہ، گندم کی بین الصوبائی نقل و حرکت پر کوئی پابندی نہیں ہوگی، جس سے اس کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔ ایک نیشنل واٹنگ اوور سائٹ کمیٹی کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے، جو وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکیورٹی کی سربراہی میں کام کرے گی اور ہر ہفتے اجلاس منعقد کرے گی تاکہ پالیسی کی عملداری پر نظر رکھی جا سکے۔  معاشی اور زرعی فوائد حکومت کا دعویٰ ہے کہ یہ پالیسی زرعی ترقی کو فروغ دے گی، کسانوں کی آمدنی بڑھائے گی، اور قومی ذخائر کو مضبوط کرے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ اس اقدام سے مارکیٹ میں استحکام آئے گا اور کسانوں کو منصفانہ منافع کی ضمانت ملے گی۔ وزیراعظم نے یقین دلایا کہ یہ پالیسی پاکستان کی غذائی سلامتی کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حالیہ دنوں میں کسانوں کے مسائل اور گندم کی درآمدات پر تنقید کے بعد سیاسی بحث تیز ہوگئی تھی۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ نئی پالیسی کس حد تک اپنے اہداف کو حاصل کر پاتی ہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی