![]() |
| محمد سہیل آفریدی ، وزیر اعلی خیبر پختونخوا |
خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ محمد سہیل آفریدی کے خلاف ایک متنازع بیان کی وجہ سے نیشنل سائبر کرائم اینڈ انٹیلی جنس ایجنسی نےپیکا ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ مقدمہ سرکاری سطح پر درج کیا گیا ہے اور اس میں الزام لگایا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ نے ریاستی اداروں کے خلاف جھوٹے، گمراہ کن اور توہین آمیز بیانات دیے ہیں، جو عوام میں نفرت اور بدامنی پھیلانے کا باعث بن سکتے ہیں۔
ایف آئی اے کی سائبر کرائم ونگ کے مطابق، ایک ویڈیو پی ٹی آئی کے یوٹیوب چینل پر شیئر کی گئی تھی جس کا عنوان "وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو" رکھا گیا تھا۔ اس ویڈیو میں محمد سہیل نے ریاستی اداروں پر سنگین الزامات عائد کیے، جو انکوائری میں سنگین نوعیت کے ثابت ہوئے۔
ایف آئی ار میں پیکا ایکٹ کی دفعات 11، 20 اور 26 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ جن میں الیکٹرانک ذرائع سے نفرت پھیلانا، جھوٹی معلومات پھیلانا اور توہین شامل ہیں۔یہ ایف آئی ار اعلیٰ حکام کی منظوری کے بعددرج کی گئی ہے ۔
۔
سہیل آفریدی حال ہی میں خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ منتخب ہوئے ہیں اور ان کے خلاف پہلے سے متعدد مقدمات زیر التوا ہیں، جن
میں 26 نومبر 2024 کے اسلام آباد دھرنے سے متعلق کیسز بھی شامل ہیں۔ پشاور ہائی کورٹ نے اکتوبر 2025 میں ان کی حفاظتی
ضمانت منظور کی تھی اور درج مقدمات میں گرفتاری سے روک لگائی تھی، لیکن یہ نیا مقدمہ ان کی سیاسی پوزیشن کو مزید چیلنج کر سکتا ہے۔
صوبائی حکومت کی جانب سے ابھی تک اس مقدمے پر کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا، تاہم پی ٹی آئی کے حلقوں میں اسے "سیاسی انتقام" قرار دیا جا رہا ہے۔ پی ٹی ائی کا کہنا ہے کہ ایک طرف تو 27 ترمیم میں چند افراد کو استثنیٰ دیا جارہا ہے دوسری جانب عوام کے منتخب نمائیدے کے خلاف سیاسی انتقام لیا جا رہاہے ۔
یہ مقدمہ پاکستان کی سیاسی صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا سکتا ہے، خاص طور پر جب خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت چل رہی ہے اور وفاقی سطح پر تناؤ عروج پر ہے۔
ایف آئی اے کی جانب سے مزید تحقیقات کی جارہی ہیں، اور ممکن ہے کہ اس کی بنیاد پر مزید کارروائیاں کی جائیں۔
Tags:
Politics
