![]() |
| سال ۲۰۲۴ میں بھارتی ریاست کیرالہ میں نرندرمودی ایک کرسمس تقریب میں شرکت کی۔ |
ذرائع کے مطابق بھارت کی کئی ریاستوں بشمول مدھیہ پردیش، کیرالہ، چھتیس گڑھ، آسام، اتر پردیش اور دہلی سے پرتشدد کارروائیوں کی اطلاعات موصول ہوئیں
مدھیہ پردیش: جبل پور میں بی جے پی کے ایک مقامی عہدیدار نے مبینہ طور پر ایک بصارت سے محروم مسیحی خاتون پر اس وقت حملہ کیا جب وہ بچوں کی ایک تقریب میں شریک تھیں
چھتیس گڑھ: رائے پور کے ایک شاپنگ مال میں تقریباً 90 افراد کے ہجوم نے گھس کر کرسمس کی سجاوٹ کو نقصان پہنچایا اور وہاں موجود عملے کو ہراساں کیا۔
کیرالہ: پلکاڈ میں آر ایس ایس ے وابستہ ایک شخص نے کیرول گانے والے بچوں پر حملہ کیا اور ان کے موسیقی کے آلات توڑ دیے
بی جے پی کے مقامی رہنماؤں نے اس حملے کی مذمت کرنے کے بجائے بچوں کو ہی "نشے میں دھت مجرم" قرار دے کر واقعے کا دفاع کیا
آسام: نلباری میں بجرنگ دل اور وی ایچ پی کے ارکان نے ایک اسکول میں بنے 'نیٹیوٹی سین' (حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش کا منظر) کو نذرِ آتش کر دیا
دہلی اور اوڈیشہ: سڑک کنارے سانتا کلاز کی ٹوپیاں اور سجاوٹی اشیاء فروخت کرنے والے غریب دکانداروں کو یہ کہہ کر ہراساں کیا گیا کہ وہ "غیر ہندو ثقافت" کو فروغ دےرہے ہیں
وشوا ہندو پریشدنے عوامی طور پر ہندوؤں سے اپیل کی کہ وہ کرسمس کی تقریبات میں شرکت نہ کریں، کیونکہ یہ ان کے بقول "ثقافت" کے لیے خطرہ ہے
اپوزیشن جماعتوں نے ان واقعات پر بی جے پی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے کہا کہ ۔بھارت کا تکثیری ڈھانچہ خطرے میں ہے اور مسیحی برادری میں شدید خوف پایا جاتا ہے
کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پینا رائی وجین نے اسے آئینی حقوق کی صریح خلاف ورزی قرار دیا
