سندھ حکومت نے مزدور کی کم سے کم ماہانہ تنخواہ 40 ہزار روپے مقرر کردی



کراچی: سندھ حکومت نے صوبے بھر کے صنعتی و تجارتی اداروں میں کام کرنے والے مزدوروں کے لیے کم سے کم ماہانہ تنخواہ 40 ہزار روپے مقرر کرنے کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، جو یکم جولائی 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔
صوبائی وزیر محنت نے اعلان کیا کہ اس فیصلے کے تحت غیر ہنرمند مزدوروں کی کم سے کم ماہانہ تنخواہ 40 ہزار روپے، نیم ہنرمند افراد کی 41,380 روپے، ہنرمند کارکنوں کی 49,628 روپے اور اعلیٰ ہنرمند مزدوروں کی تنخواہ 51,745 روپے مقرر کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فی گھنٹہ اجرت کی شرح کم از کم 192 روپے ہوگی، جبکہ یومیہ دیہاڑی 1,538 روپے طے کی گئی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق، یہ تنخواہ تمام رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ صنعتی و تجارتی اداروں پر یکساں طور پرلاگو ہوگی۔ مرد و خواتین مزدوروں کو برابر تنخواہ دینے کی ہدایت بھی کی گئی ہے، اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
وزیر محنت کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت مزدور دوست پالیسیوں پر عمل پیرا ہے اور اس اضافے کا مقصد مہنگائی کے دباؤ کو کم کرنا اور مزدور طبقے کو باعزت زندگی فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ لیبر قوانین پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے گا تاکہ مزدوروں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
اس فیصلے کو مزدور تنظیموں نے خوش آئند قرار دیا ہے، تاہم کچھ صنعتکاروں نے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ اس سے صنعتی لاگت بڑھے گی، جو معیشت اور روزگار کے مواقع پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔
سندھ حکومت کا یہ اقدام صوبے کے لاکھوں مزدوروں کے لیے ریلیف کا باعث بن سکتا ہے، بشرطیکہ اس پر مؤثر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی