راولپنڈی کے علاقے پیر
ودھائی میں پنچائت کے فیصلے کے نتیجے میں انیس سالہ لڑکی غیرت کے نام پر قتل ۔
تفصیلات کے مطابق مقتولہ سدرہ کانکاح ضیاءالرحمان نامی لڑکے کے ساتھ ہوا۔
مگر سدرہ پر عثمان کے ساتھ تعلقات کا الزام تھا۔
سدرہ کو
پنچائت فیصلے کے نتیجے میں قتل کر کے رات کی تاریکی میں قبرستان میں دفنا دیا
گیا۔اور قبر کا نشان بھی نہیں رہنے دیا۔
تھانہ پیرودھائی نے
مقدمہ درج کر لیا ہے تفتیش جاری ہے ۔
یہ افسوسناک واقعہ نہ
صرف ایک نوجوان جان کا ضیاع ہے بلکہ ہمارے عدالتی اور سماجی نظام کی ناکامی کا
ثبوت بھی ہے۔ پولیس کی فوری کارروائی خیر مقدم ہے، مگر لازم ہے کہ حملہ آوروں کے
خلاف قانون کے مطابق مکمل تحقیقات کی جائیں اور مجرموں کو سزا دلائی جائے۔
راولپنڈی میں لڑکی کو جرگے کے فیصلے پر قتل کرنے کے اندوہناک واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہوں، بلوچستان سے راولپنڈی تک خواتین کا قتل، جرگوں اور روایتی فیصلوں کی چھتری تلے کیا جا رہا ہے، یہ روش ملک کے مستقبل کے لیے زہر قاتل ہے، خواتین کو روایات کی بھینٹ چڑھانا ناقابل برداشت ہے،…
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) July 25, 2025
عزت اور غیرت کے نام
پر ہونے والے جرگے کے فیصلے ناقابل قبول ہیں — اس کی روک تھام کے لیے ضروری ہے کہ
قانون اور انسانی حقوق کے دائرہ میں تمام فیصلے ہوں۔