چند دن قبل ساجد نواز کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
ہوئی تھی، جس میں وہ بارش کے پانی میں سے موٹرسائیکل چلاتے ہوئے وزیراعلیٰ اور
آرمی چیف کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرتے دکھائی دیے۔ پولیس نے انہیں حراست میں لیا اور ایک ویڈیو
سوشل میڈیا پر جاری کی گئی جس میں ساجد نواز نے اپنے الفاظ کو نامناسب تسلیم کرتے
ہوئے معافی مانگی۔
تاہم آج ساجد نواز
کے بیٹے عمر نے ا پنے وکلاء نعمان سرور ڈوگر اور سمیر خان خٹک کی وساطت سے ایڈیشنل
اینڈ سیشن جج غلام فرید کی عدالت میں اپنے والد ساجد نواز کی بازیابی کے لیے درخواست
دائر کر دی۔
عمر نے مؤقف اپنایا کہ میرے والد
کو جوہر ٹاؤن کے ایس ایچ او نے دو روز سے غیر
قانونی حراست میں لے رکھا ہے ۔ ان کے خلاف نہ کوئی ایف آئی آر درج کی گئی ہے
اور نہ ہی انہیں کسی عدالت میں پیش کیا گیاہے ۔ عمر نے
درخواست میں الزام لگایا ہے کہ پویس نے والد سے زبردستی معافی کی ویڈیوز بنوا کر سوشل
میڈیا پر وائرل کی ہے۔
عدالت نے متعلقہ پولیس کو حکم دیا
ہے کہ وہ ساجد نواز کو 15 جولائی کو عدالت میں پیش کرے۔