ماریہ بی کے خلاف سائبر کرائم ایجنسی میں درخواست ، ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے خلاف پروپیگنڈے کا الزام

 


لاہور: معروف فیشن ڈیزائنر ماریہ بی کے خلاف نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے، جس میں ان پر ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، ماریہ بی نے حال ہی میں ایک ویڈیو شیئر کی تھی، جس میں انہوں نے لاہور میں ایک نجی تقریب کو غیر اخلاقی اور غیر اسلامی قرار دیتے ہوئے اسے ٹرانس جینڈر کمیونٹی سے منسلک بتایا۔

 اس واقعے نے معاشرے میں بحث کو ہوا دی ہے اور اب ان کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز ہو گیا ہے۔ این سی سی آئی اے نے اس معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں تاکہ یہ طے کیا جا سکے کہ آیا ماریہ بی کی پوسٹ سائبر ہراسمنٹ، نفرت انگیز تقاریر، یا پاکستان کے الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پی ای سی اے) کے تحت رازداری کے قوانین کی خلاف ورزی ہے یا نہیں۔

سیاست  ڈاٹ پی کے   کے مطابق  ماریہ بی کو 28 اگست 2025 کو تحقیقات کے لیے طلب کیا گیا ہے۔

 تنازعہ کی ابتدا رپورٹس کے مطابق، ماریہ بی نے چند دن پہلے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پوسٹ کی، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ لاہور میں منعقدہ ایک نجی پارٹی میں ٹرانس جینڈر افراد کی مبینہ غیر مناسب سرگرمیاں ہوئیں۔ 


ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی