آہ کو چاہیے اِک عُمر اثر ہونے تک - غالب (غزل)
غزل (مرزا اسد اللہ خان غالب) آہ کو چاہیے اِک عُمر اثر ہونے تک کون جیتا ہے تری زُلف کے سر ہونے تک دامِ ہر موج میں ہ…
غزل (مرزا اسد اللہ خان غالب) آہ کو چاہیے اِک عُمر اثر ہونے تک کون جیتا ہے تری زُلف کے سر ہونے تک دامِ ہر موج میں ہ…
Mirza Asadullah Ghalib غزل (غالب) ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے بہت نکلے مرے ارمان لیکن پھر بھی کم نک…
مرزا اسد اللہ خان غالب غزل (مرزا غالب) نہ تھا کچھ تو خدا تھا کچھ نہ ہوتا تو خدا ہوتا ڈبویا مجھ کو ہونے نے نہ ہوتا می…
ہماری ویب سائٹ آپ کے تجربے کو بہتر بنانے کے لیے کوکیز کا استعمال کرتی ہے۔مزید جانیں
ٹھیک ہے