جڑانوالہ دھرنا 17ویں روز بھی جاری، چرچ رہنماؤں اور سماجی کارکنان کی بھرپور شرکت

 

Jaranwala Christian community gathered for sit-in protest
Christian Community sit-in protest in Jaranwala - (Photo:facebook)

جڑانوالہ میں مسیحی برادری کی جانب سے انصاف کے حصول کے لیے جاری دھرنا آج ستارہویں روز میں داخل ہو گیا ہے۔ یہ پرامن احتجاج 

اس وقت تک جاری رکھنے کا عزم کیا گیا ہے جب تک ان کے جائز مطالبات پورے نہیں ہو جاتے۔

دھرنے میں مختلف چرچ کے رہنماؤں اور سماجی کارکنوں کی شرکت مسلسل بڑھ رہی ہے۔  کیتھولک ہو یا پروٹسٹنٹ ،پریسبیٹیرین چرچ     ہو یا 

   پنٹیکا سٹل ہر رہنما  اس احتجاج میں شامل ہو کر اظہار یکجہتی کر رہا ہے۔  آج دھرنے کے پندرہویں روز جڑانوالہ کے 42 پینٹی کوسٹل پادریوں نے 

بھی متاثرین کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور انصاف کے حصول تک ساتھ کھڑے رہنے کا عہد کیا۔

اس تحریک میں سماجی کارکنان بھی بھرپور حصہ لے رہے ہیں، دھرنے کی قیادت شکیل بھٹی ،لالا رابن ڈینیل  اور عاطف بھٹی   کی حوصلہ افرائی 

کے لیے  پہنچ رہے ہیں۔

مظاہرین کا بنیادی مطالبہ یہ ہے کہ صوبائی اور وفاقی حکومتوں کے ساتھ براہ راست مذاکرات کیے جائیں، اقلیتی عبادت گاہوں اور اداروں کی 

بے حرمتی کا سلسلہ بند کیا جائے، توہین آمیز تقریر پر زیرو ٹالرنس کا مظاہرہ ہو، انصاف کی فراہمی کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں، تمام 

ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے، ناقص پولیس تحقیقات کا خاتمہ ہو، اور متاثرہ افراد کو تمام نقصانات کا مکمل معاوضہ دیا جائے۔

واضح رہے کہ2023 میں جڑانوالہ میں انتہا پسند ہجوم نے مسیحی برادری پر پرتشدد حملے کیے تھے، جس میں 26 سے زائد گرجا گھروں کو نذر 

آتش کیا گیا اور درجنوں گھر تباہ ہوئے۔ اس واقعے کے بعد سے انصاف کا حصول ایک بڑا چیلنج بنا ہوا ہے۔ دھرنے کے منتظمین نے واضح کیا ہے 

کہ یہ تحریک صرف جڑانوالہ میں انصاف کے لیے نہیں بلکہ پاکستان کے تمام شہریوں کے لیے مساوات، وقار اور امن کے لیے ایک پرامن 

جدوجہد ہے۔

مسیحی برادری کی جانب سے اس نوعیت کا پہلا احتجاج ہے جو 17 روز سے جاری ہے۔  

مزید پڑھیں:


ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی