روم (مانیٹرنگ ڈیسک): پانچ صدیوں بعد ایک تاریخی لمحہ اُس وقت رقم ہوا ہے جب برطانیہ کے بادشاہ چارلس اور پوپ لیو نے ویٹی کن سٹی میں مشترکہ عبادت میں شرکت کی۔
یہ تقریب ویٹی کن کے مشہور سسٹین چیپل میں منعقد ہوئی، جہاں بادشاہ چارلس اور ملکہ کمیلا نے پوپ لیو کے ساتھ دعا میں حصہ لیا۔ یہ پہلا موقع تھا کہ چرچ آف انگلینڈ کے سربراہ — جو رومن کیتھولک چرچ سے 1530 کی دہائی میں الگ ہوا تھا — نے کسی پوپ کے ساتھ دعا کی۔
1530 کی دہائی میں چرچ آف انگلینڈ اور ویٹی کن کے درمیان علیحدگی اُس وقت ہوئی جب بادشاہ ہنری ہشتم نے پوپ کی اتھارٹی تسلیم کرنے سے انکار کیا اور اپنی شادی کے تنازع پر پوپ سے اختلاف کے بعد چرچ آف انگلینڈ قائم کیا -اسی دور میں یورپ بھر میں کلیسائی بدعنوانی، اقتدار کے ناجائز استعمال اور مذہبی اصلاحات کے مطالبات نے تحریکِ اصلاحِ کلیسا کو جنم دیا۔
جس نے مسیحی دنیا کو کیتھولک، پروٹسٹنٹ، اور اینگلیکن کلیساؤں میں تقسیم کر دیا۔
ماہرین کے مطابق یہ تاریخی واقعہ کیتھولک اور اینگلیکن کلیساؤں کے تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز ہے۔ برطانوی شاہی خاندان اور ویٹی کن کے درمیان یہ قربت مذہبی مفاہمت کے سفر میں اہم سنگِ میل تصور کی جا رہی ہے۔
بادشاہ چارلس کی یہ ویٹی کن آمد 1961 میں ملکہ الزبتھ دوم کی پوپ جان سے ملاقات کے بعد کسی برطانوی حکمران کا پہلا باقاعدہ دورہ ہے۔
عبادت میں ماحولیات کے تحفظ، امن، اورعالمگیر مسیحی اتحاد کے لیے دعائیں کی گئیں۔ پوپ اور بادشاہ دونوں نے زور دیا کہ دنیا کو مذہبی ہم آہنگی، رواداری، اور قدرتی ماحول کے تحفظ کی شدید ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں
برطانیہ میں اگلے پانچ سالوں میں 2000 چرچ بند ہو سکتے ہیں - سروے رپورٹ
پوپ لیو کا مقدس سرزمین پر جاری جنگ کے حوالے سے بیان: امن کی فوری اپیل
تہران میں "مقدسہ کنواری مریم" کے نام سے میٹرو اسٹیشن — بین المذاہب احترام کی خوبصورت مثال